Hot Posts

6/recent/ticker-posts

God says in four book (zaboor,torah,bble,quran majeeed.

muslimofficials



قرآنِ کریم میں بہت سے حکمات ہیں جو بنی آدم کے لئے ہیں، انہیں عمل میں لانے سے ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہ

"وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ ۚ" (الإسراء: 33)
Translation: "And do not kill the soul which Allah has forbidden, except by right."
Meaning: Killing someone without justification is forbidden in Islam.

"وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَا ۖ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا" (الإسراء: 32)
Translation: "And do not come near to adultery. Indeed, it is ever an immorality and is evil as a way."
Meaning: Engaging in any sexual activity outside of marriage is forbidden in Islam.

"وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ" (البقرة: 188)
Translation: "And do not consume one another's wealth unjustly or send it [in bribery] to the rulers in order that [they might aid] you [to] consume a portion of the wealth of the people in sin, while you know [it is unlawful]."
Meaning: Cheating or stealing someone's property is forbidden in Islam.

"وَلَا تَقُولُوا لِمَا تَصِفُ أَلْسِنَتُكُمُ الْكَذِبَ هَٰذَا حَلَالٌ وَهَٰذَا حَرَامٌ لِتَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَفْتَرُونَ عَل


ل
قرآنِ کریم میں بہت سے حکم ہیں جو بنی آدم کے لیے ہیں، ان کے عمل میں ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ نیچے میں کچھ اقتباسات پیش کرتا ہوں جو آپ سے متعلق ہیں:

"وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ ۚ" (الإسراء: 33)
ترجمہ: "اور اس جان کو قتل نہ کرو جسے اللہ نے حرام کیا ہے، سوائے حق کے۔"
ترجمہ: اسلام میں بلا جواز کسی کو قتل کرنا حرام ہے۔

"وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَا ۖ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا" (الإسراء: 32)
ترجمہ: "اور زنا کے قریب بھی نہ جاؤ، بے شک یہ بے حیائی ہے اور بری راہ ہے۔"
مطلب: شادی سے باہر کسی بھی جنسی عمل میں مشغول ہونا اسلام میں حرام ہے۔


ترجمہ: "اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ اور نہ اسے حکمرانوں کے پاس بھیجو تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ گناہ میں کھاؤ، حالانکہ تم جانتے ہو۔ غیر قانونی ہے]۔"
مطلب: اسلام میں کسی کا مال دھوکہ دینا یا چوری کرنا حرام ہے۔

وَلَا تَقُولُوا لِمَا تَصِفُ أَلْسِنَتُكُمُ الْكَذِبَ هَٰذَا حَلَالٌ وَهَٰذَا حَرَامٌ لِتَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ الْكُمْ


Post a Comment

0 Comments