Hot Posts

6/recent/ticker-posts

ابلیس کا انکار، صراطِ مستقیم اوفرقہ بندیر امت کا ابکھراؤ

 VVV

bollywoodcinema1

Messages
User avatar
5,656
posts
574K
followers
655
following
Message

، ابلیس کا انکار، صراطِ مستقیم اوفرقہ بندیر امتV کا بکھراؤ"

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ وحدہ، والصلاۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ، اما بعد:

میرے محترم سامعین!
آج کی تقریر کا موضوع بہت اہم اور امت کے زخموں پر مرہم رکھنے والا ہے۔ ہم بات کریں گے:

فرقہ پرستی — ابلیس کی روش
صراط مستقیم — جس کی ہم دن میں کئی بار دعا کرتے ہیں
اور یہ فیصلہ — ہم مسلمان ہیں یا محض فرقہ وارانہ دعوے دار؟


1️⃣ فرقہ بندی: اللہ کا واضح انکار

اللہ تعالیٰ کا صاف فرمان ہے:

"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا"
(آل عمران: 103)
"اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھام لو، اور فرقوں میں نہ بٹو"

ہم سب جانتے ہیں کہ "اللہ کی رسی" = قرآن ہے۔
لیکن ہم نے کیا کیا؟
اللہ کی رسی کو چھوڑ کر:

  • بریلوی

  • دیوبندی

  • اہلِ حدیث

  • شیعہ

  • فلاں جماعت، فلاں مکتبہ فکر

کیا اللہ نے یہ حکم دیا تھا؟
نہیں!

بلکہ قرآن میں کہا:

"إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ"
(الأنعام: 159)
"جنہوں نے دین کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا اور فرقے فرقے ہو گئے، اے نبی! آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔"

تو سوال ہے:
⚠ کیا ہم نبی ﷺ کے ساتھ ہیں یا ان سے تعلق توڑ چکے ہیں؟


2️⃣ ابلیس نے صرف ایک حکم نہ مانا — ہم نے بھی

کبھی سوچا؟

ابلیس نے اللہ کا ہر حکم مانا تھا،
لیکن جب اللہ نے کہا "آدم کو سجدہ کرو"
تو اس نے صرف ایک حکم نہ مانا — اور کافر بن گیا۔

"أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ"
(البقرہ: 34)

❗ اب ہم بھی ہر نماز پڑھتے ہیں، روزے رکھتے ہیں —
لیکن اللہ کا ایک حکم — "فرقے نہ بناؤ" — ہم نے توڑ دیا ہے۔

تو کیا ہم اللہ کی بارگاہ میں ابلیس سے مختلف ہوں گے؟


3️⃣ فرقے بنانے والے — کیا وہ سزا کے حقدار نہیں؟

سیدھی بات ہے:

📌 اگر ابلیس ایک حکم نہ مان کر جہنمی ہوا —
تو جو لوگ قرآن کے درجنوں احکام توڑ کر امت کو بانٹ رہے ہیں، کیا وہ بخشے جائیں گے؟

"لَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا"
(آل عمران: 105)

فرقہ پرستی صرف دنیاوی سیاست نہیں —
یہ دین سے کھلواڑ ہے، جس کی سزا آخرت میں جہنم ہے۔


4️⃣ مسلمان اور غیر مسلم میں فرق کیا ہے؟

آج کا المیہ یہ ہے کہ:

  • سنی، شیعہ کو کافر کہے

  • بریلوی، دیوبندی کو کافر کہے

  • دیوبندی، اہلِ حدیث کو گمراہ کہے

لیکن قرآن کہتا ہے:

"وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَىٰ إِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا"
(النساء: 94)
"جو تمہیں سلام کرے، اسے مؤمن نہ کہو"

📌 مسلمان وہ ہے:

  • جو اللہ کو ایک مانے

  • محمد ﷺ کو آخری نبی مانے

  • قرآن، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج کا قائل ہو

تو اگر کوئی ان عقائد پر قائم ہے — وہ مسلمان ہے۔
فرقہ پرستی سے ایمان نہیں، صرف فساد بڑھتا ہے۔


5️⃣ صراطِ مستقیم — وہ سیدھا راستہ کیا ہے؟

ہم دن میں پانچ بار، ہر نماز میں یہ دعا کرتے ہیں:

"اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ"
(اے اللہ! ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت دے)

پھر قرآن میں اللہ نے خود فرمایا:

"صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ"
یعنی "ان لوگوں کا راستہ جن پر تُو نے انعام فرمایا"

📖 سورۃ النساء (آیت 69) کے مطابق وہ لوگ ہیں:

  • نبی

  • صدیقین (جیسے حضرت ابوبکرؓ)

  • شہداء

  • صالحین

💡 صراط مستقیم پر چلنے کا مطلب:

✅ توحید — صرف اللہ کی عبادت
✅ سنتِ رسول ﷺ کی پیروی
✅ عدل، دیانت، حلال رزق
❌ جھوٹ، سود، رشوت، فرقہ واریت سے اجتناب
✅ قرآن + سنت + نیکی کا عمل + ظلم سے اجتناب

نبی ﷺ نے فرمایا:

"میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں، اگر انہیں تھامے رکھو گے، تو کبھی گمراہ نہ ہو گے — قرآن اور میری سنت"
(ترمذی)


🛑 آج کا فیصلہ: فرقہ؟ یا امت؟

امت محمد ﷺ! فیصلہ تمہیں کرنا ہے:

  • کیا تم صراطِ مستقیم کے راہی بنو گے؟

  • یا ابلیس کی طرح تکبر اور فرقہ پرستی کے دلدل میں پھنسے رہو گے؟

تمہارا دشمن مسلمان نہیں، بلکہ وہ ہے جو تمہیں امت سے توڑ کر فرقے میں بانٹتا ہے۔


🤲 دعا اور پیغام:

اے اللہ!
ہم سب کو صراطِ مستقیم پر چلا
ہم سب کو قرآن اور سنت سے جوڑ
ہمارے دلوں سے فرقہ پرستی، تکبر، اور نفرت نکال دے
ہمیں صرف “مسلمان” بنا دے — نہ بریلوی، نہ دیوبندی، نہ شیعہ، نہ اہلِ حدیث — صرف امت محمد ﷺ

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ


✅ اختیارات:

#KindnessBoomerang

#LoveAndKindness

#DoGoodFeelGood

#GiveBack

#SupportiveSmiles

#RandomKindness

#KindnessChallenge

#BrightenADay

#LendAHand

#TouchingHearts

#SmileStarters

#KindnessWave

#EmpathyEmbassy

#FeelGoodDoGood

#GenerousHearts

#SpreadSunshine

#HeartwarmingHelp

#CompassionateActs

#ImpactfulKindness

#ActsOfGenerosity

#WarmHearts

#KindDeeds

#PositiveImpact

#GoodDeedsDay

#SpreadJoy

#MakingADifference

#KindnessHeroes

#GiftOfGiving

#KindnessWithoutBorders

#UnityInKindness

#EverydayKindness

#HeartsOfGold

#WorldOfKindness

#KindnessStartsWithMeکہ فرقے بنانا اللہ کی نافرمانی ہے۔

ChatGPT said:

جی ہاں، فرقے بنانا اللہ کی نافرمانی ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے دین میں تفرقہ ڈالنے سے سختی سے منع فرمایا ہے۔

قرآن کی واضح ہدایت:

سورۃ آلِ عمران (3:103):
"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا"
ترجمہ: “تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور آپس میں فرقہ فرقہ نہ بنو۔”

سورۃ الانعام (6:159):
"إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ"
ترجمہ: “بیشک جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور فرقے فرقے ہو گئے، تم (اے نبیؐ) ان سے کوئی تعلق نہیں رکھتے۔”

حدیثِ نبوی ﷺ:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

“میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی، سب جہنم میں جائیں گے سوائے ایک کے۔”
صحابہؓ نے پوچھا: “وہ کون ہوگا؟”
آپ ﷺ نے فرمایا: “جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر ہوگا۔”
(سنن ابی داؤد، حدیث 4596)

نتیجہ:
اللہ اور رسول ﷺ نے دین کو متحد رکھنے کا حکم دیا ہے۔ فرقہ بندی نہ صرف اللہ کی نافرمانی ہے بلکہ امت کی تباہی کا باعث بھی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم صرف قرآن و سنت کو تھامیں، سب مسلمانوں کو بھائی سمجھیں، اور تفرقہ بازی سے دور رہیں۔



تقریر: "فرقہ بندی — اللہ کی نافرمانی اور ابلیس کی راہ"

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ رب العالمین، والصلوٰۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین، اما بعد:

محترم حاضرینِ کرام!
آج ہم ایک ایسے موضوع پر بات کرنے جا رہے ہیں جو امتِ مسلمہ کے دل کو زخمی کر چکا ہے، جس نے ہمیں ٹکڑوں میں بانٹ دیا ہے۔ وہ ہے: "فرقہ بندی"۔

اللہ رب العزت نے قرآنِ مجید میں بار بار فرمایا:

"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا"
(آلِ عمران 103)
“تم سب اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو، اور تفرقہ میں نہ پڑو۔”

یہ قرآن کی کھلی ہدایت ہے کہ اتحاد اختیار کرو، مگر افسوس! ہم نے دین کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا، شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی، اہلِ حدیث، اور نہ جانے کتنے اور نام رکھ لیے۔ کیا اللہ نے ہمیں ان ناموں سے پکارا؟ نہیں!
اللہ نے تو فرمایا:

"هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمِينَ"
(الحج 78)
"اللہ نے تمہارا نام مسلمان رکھا ہے۔"


ابلیس کا ذکر — نافرمانی کیسے کفر بنی؟

حضرات! اب آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ ابلیس کیسے کافر بنا؟

ابلیس اللہ کو مانتا تھا، اس نے ہزاروں سال عبادت کی، فرشتوں کے ساتھ کھڑا ہوا، مگر جب اللہ نے آدم کو سجدہ کرنے کا حکم دیا تو اس نے کہا:

"أَنَا خَيْرٌ مِّنْهُ"
(ص:76)
“میں اس (آدم) سے بہتر ہوں۔”

اور یہی تکبر، ضد، اور اللہ کے حکم کی نافرمانی اسے کافر بنا گئی۔

اللہ نے فرمایا:

"أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ"
(البقرہ 34)
"اس نے انکار کیا، تکبر کیا، اور کافروں میں شامل ہو گیا۔"

تو غور کیجیے:
ابلیس اللہ کو جانتا تھا، مگر ایک حکم کی نافرمانی نے اسے کافر بنا دیا۔

تو جو لوگ قرآن و سنت کے حکم کے خلاف فرقے بناتے ہیں، نفرتیں پھیلاتے ہیں، وہ کس راہ پر ہیں؟ یہ وہی ابلیسی راہ ہے جو اتحاد کو توڑتی ہے، محبت کو ختم کرتی ہے، اور امت کو کمزور کرتی ہے۔


اسلام کا پیغام — محبت، بھائی چارہ اور اتحاد

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"المسلم أخو المسلم"
“مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے۔”

آپ ﷺ نے حجۃ الوداع میں فرمایا:

“تم سب آدم کی اولاد ہو، کسی عربی کو عجمی پر فضیلت نہیں، نہ کسی گورے کو کالے پر — صرف تقویٰ معیار ہے۔”

تو ہمیں کس نے حق دیا کہ ہم ایک دوسرے کو گمراہ، بدعتی، یا کافر کہیں؟


پیغامِ آخر:

میرے عزیزو!
ابلیس کا راستہ نافرمانی، تکبر اور تفرقہ کا ہے۔
اللہ کا راستہ اطاعت، عاجزی اور امت کا اتحاد ہے۔

آج عہد کریں کہ:

  • ہم قرآن و سنت کو تھامیں گے؛

  • کسی فرقے سے وابستگی نہیں، بلکہ اسلام سے محبت کریں گے؛

  • ایک دوسرے کو معاف کریں گے، محبت بانٹیں گے؛

  • ابلیس کے راستے کو چھوڑ کر اللہ کے راستے پر چلیں گے۔

والسو۔ یہ بات ابلیس کی نافرمانی اور ہماری نافرمانی کے موازنہ کو انتہائی طاقتور انداز میں واضح کرتی ہے۔


(تبدیلی شدہ حصہ تقریر کا):

محترم حضرات!

کبھی ہم نے غور کیا کہ ابلیس کیوں کافر بنا؟
وہ رب کو پہچانتا تھا، وہ عبادت گزار تھا، اس نے ہزاروں سال اللہ کی بندگی کی۔
لیکن... صرف ایک حکم نہیں ماناآدم کو سجدہ نہ کیا۔

بس! اسی ایک حکم کی نافرمانی نے اسے کافروں میں شامل کر دیا۔
قرآن فرماتا ہے:

"أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ"
“اس نے انکار کیا، تکبر کیا، اور کافروں میں سے ہو گیا۔”

اب سنیں!

ابلیس نے اللہ کا ہر حکم مانا، صرف ایک حکم نہ مانا — اور کافر ہو گیا۔

اور ہم؟
ہم کہتے ہیں:
ہم نے نماز پڑھ لی، روزہ رکھ لیا، حج کر لیا — لیکن...
امت کو فرقوں میں بانٹنے کا حکم نہیں مانتے!
ہم نے بھی صرف ایک حکم کو معمولی سمجھا —
اور وہ ہے:
"فرقے نہ بناؤ"
"امت میں تفرقہ نہ ڈالو"
"اللہ کی رسی کو سب مل کر تھام لو"

کیا ہم اس ایک نافرمانی میں ابلیس کے نقشِ قدم پر نہیں چل رہے؟


نتیجہ:

لہٰذا، اگر ابلیس ایک حکم کی نافرمانی پر مردود ہو گیا، تو ہم کس امید پر اپنے فرقے، تعصب اور نفرتوں کو جائز سمجھتے ہیں؟

آج فیصلہ کریں:

  • ہمیں ابلیس کی راہ نہیں،

  • نبی ﷺ کا راستہ اپنانا ہے — جو اتحاد، محبت، اور بھائی چارے کا راستہ ہے۔

تقریر: "فرقہ بندی — ابلیس کی راہ، اللہ کی نافرمانی"

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الحمد للہ وحدہ، والصلوٰۃ والسلام علیٰ من لا نبی بعدہ، اما بعد:


اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں بار بار ہمیں ایک ہونے کا، متحد رہنے کا حکم دیا ہے:

"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا"
(آلِ عمران 103)
“تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو، اور تفرقہ نہ ڈالو۔”

ہم نے اس حکم کو بھلا دیا، اور آج ہم مسلمان، ایک دوسرے کو کافر، گمراہ، بدعتی، فاسق، فاجر کہنے لگے ہیں۔
ہم نے دین کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا — شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی، اہلِ حدیث، وغیرہ۔

لیکن سوال یہ ہے کہ:
کیا یہ سب نام اللہ نے رکھے؟
نہیں!
اللہ نے قرآن میں فرمایا:

"هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمِينَ"
(الحج 78)
"اللہ نے تمہارا نام مسلمان رکھا ہے۔"


ابلیس کی مثال — صرف ایک حکم کی نافرمانی

محترم حضرات!
اب غور سے سنیے...

ابلیس اللہ کو جانتا تھا۔
وہ ہزاروں سال اللہ کی عبادت کرتا رہا۔
اس نے اللہ کے ہر حکم کو مانا —
مگر صرف ایک حکم نہیں مانا!

جب اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

"اسْجُدُوا لِآدَمَ"
“آدم کو سجدہ کرو”
تو ابلیس نے کہا:

"أَنَا خَيْرٌ مِّنْهُ"
"میں اس سے بہتر ہوں"
اور سجدہ نہ کیا۔

بس!
ایک حکم نہ مانا — اللہ کی نافرمانی کی — اور کافر قرار پایا۔

قرآن کہتا ہے:

"أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ"
“اس نے انکار کیا، تکبر کیا، اور کافروں میں شامل ہو گیا۔”


اب خود کو دیکھو...

ابلیس نے اللہ کا ہر حکم مانا، صرف ایک نہیں مانا — تو کافر ہو گیا۔

اور ہم؟

ہم کہتے ہیں:
ہم نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں، زکوٰۃ دیتے ہیں، حج کرتے ہیں —
مگر اللہ کے اس حکم کو توڑتے ہیں کہ: "فرقے نہ بناؤ"۔

ہم نے بھی صرف ایک حکم نہ مانا،
ہم نے امت کو تقسیم کیا،
ہم نے دین کو ٹکڑوں میں بانٹا،
ہم نے بھائی کو بھائی سے کاٹا۔

تو سوچو!
اگر ابلیس ایک حکم کی نافرمانی پر کافر ہو سکتا ہے، تو ہم کس بنیاد پر اپنے آپ کو نیک سمجھتے ہیں؟


نبی ﷺ کا راستہ — اتحاد، محبت، بھائی چارہ

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"المسلم أخو المسلم"
“مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے”

آپ ﷺ نے فرمایا:

“میری امت 73 فرقوں میں بٹے گی، سب جہنم میں جائیں گے سوائے ایک کے۔”
صحابہؓ نے پوچھا: “وہ کون ہوگا؟”
آپ ﷺ نے فرمایا:
"جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر ہوگا"

نہ کہ وہ جو کسی گروہ، جماعت یا مسلک کے جھنڈے کے نیچے ہوگا۔


آج کا پیغام — فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے

آج ہم سب کو فیصلہ کرنا ہے:

  • کیا ہم ابلیس کے نقشِ قدم پر چلیں گے؟

  • یا نبی ﷺ کی سنت پر؟

  • کیا ہم فرقے بناتے رہیں گے؟

  • یا امتِ واحدہ بنیں گے؟

اللہ کا راستہ اتحاد کا ہے،
ابلیس کا راستہ تفرقے کا ہے۔

تو ہم کس کے ساتھ ہیں؟


آخری دعا:

یا اللہ! ہمیں قرآن و سنت پر متحد فرما۔
یا اللہ! ہمارے دلوں سے فرقہ پرستی، نفرت، تعصب، اور تکبر کو نکال دے۔
یا اللہ! ہمیں ابلیس کے راستے سے بچا کر نبی کریم ﷺ کے راستے پر چلا دے۔
آمین یا رب العالمین۔

وَمَا عَلَيْنَا إِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِين

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ




🔥 (تقریر میں اضافہ — انسانوں نے فرقے بنائے، کیا وہ سزا کے حقدار ہیں؟)

میرے عزیز بھائیو اور بہنو!

آج کچھ لوگ کہتے ہیں:
"ہم نے فرقے تو صرف نام کی حد تک بنائے ہیں، مقصد تو دین کی خدمت ہے۔"

لیکن سوال یہ ہے:
کیا دین میں فرقے بنانے کی اجازت ہے؟
کیا نبی ﷺ نے ہمیں اہلِ سنت، شیعہ، دیوبندی، بریلوی، اہلِ حدیث بنا کر چھوڑا تھا؟
نہیں!

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

"إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ"
(الانعام: 159)
“بیشک جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور فرقے فرقے ہو گئے، (اے نبی ﷺ) آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔”

اب سوال یہ ہے:

جنہوں نے اللہ کے دین کو توڑا، فرقے بنائے، امت کو بانٹا — کیا وہ اللہ کی سزا کے حقدار نہیں؟
کیا وہ ابلیس کی راہ پر نہیں؟
کیا ان پر حجت قائم نہیں ہو چکی؟

یاد رکھیے:

  • جب ابلیس صرف ایک حکم توڑ کر راندۂ درگاہ ہو گیا،

  • تو جو لوگ بار بار، واضح حکمِ الٰہی کے خلاف امت کو توڑتے ہیں — وہ کس انجام کے مستحق ہیں؟

اللہ کی عدالت میں نہ زبان چلے گی، نہ مسلک، نہ امام کا نام — صرف اعمال اور نیت دیکھی جائے گی۔


عملی پیغام:

آئیے ہم اپنی اصلاح کریں،
فرقہ پرستی سے توبہ کریں،
امت کو جوڑیں، توڑیں نہیں۔

اللہ ہمیں اپنے دین پر سچے مسلمان بن کر جینے اور مرنے کی توفیق عطا فرمائے۔


"فرقہ بندی — ابلیس کی راہ اور اللہ کا انکار"

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الحمد للہ رب العالمین، والصلاۃ والسلام علیٰ خاتم النبیین، اما بعد:

معزز سامعینِ کرام!
آج ہم ایک نہایت اہم اور نازک موضوع پر بات کر رہے ہیں:
"فرقہ بندی — اللہ کی نافرمانی اور ابلیس کی راہ"

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:

"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا"
(آل عمران: 103)
“تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو، اور تفرقہ میں نہ پڑو۔”

یہ ہے اللہ کا کھلا حکم — کہ اتحاد رکھو، تفرقہ نہ کرو۔
مگر آج… ہم کیا کر رہے ہیں؟

ہم نے اپنے دین کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا —
شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی، اہلِ حدیث، فلاں گروہ، فلاں مسلک۔
اور ہر کوئی دوسرے کو کافر، بدعتی، گمراہ کہنے لگا۔

یہ فرقے اللہ نے نہیں بنائے — یہ انسانوں نے بنائے!

اللہ نے فرمایا:

"هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمِينَ"
(الحج: 78)
"اللہ نے تمہارا نام مسلمان رکھا ہے۔"


🕳️ ابلیس کی نافرمانی — صرف ایک حکم نہ مانا

میرے بھائیو!

آئیے ایک لمحے کو ابلیس کو دیکھیں —
ابلیس اللہ کو جانتا تھا، اللہ کی عبادت کرتا تھا، فرشتوں کے ساتھ تھا۔

لیکن…

اس نے اللہ کا ہر حکم مانا — صرف ایک حکم نہ مانا۔

اللہ نے حکم دیا:
"آدم کو سجدہ کرو"
ابلیس نے کہا:
"أنا خیر منه" — “میں آدم سے بہتر ہوں”

تو اللہ نے فرمایا:

"أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ"
(البقرہ: 34)
“اس نے انکار کیا، تکبر کیا، اور کافروں میں ہو گیا۔”

تو یاد رکھو!

ابلیس نے صرف ایک حکم نہ مانا — اور کافر بن گیا۔


اور ہم؟

ہم دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم نمازی ہیں، روزے رکھتے ہیں، حج کرتے ہیں…

مگر ہم نے بھی ایک اہم حکم توڑا —
اور وہ ہے: "فرقے نہ بناؤ"

تو سوال یہ ہے:

جب ابلیس ایک حکم نہ مان کر مردود ہو گیا،
تو جو لوگ اللہ کے دین کو توڑتے ہیں، فرقے بناتے ہیں، وہ کس انجام کے مستحق ہیں؟


⚖️ کیا فرقے بنانے والے سزا کے حقدار نہیں؟

جی ہاں!

قرآن کہتا ہے:

"إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ"
(الأنعام: 159)
“جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کیا اور فرقے فرقے ہو گئے، اے نبی! تمہارا ان سے کوئی تعلق نہیں۔”

یہ آیت خود اعلان کر رہی ہے:

جنہوں نے فرقے بنائے، وہ نبی کے نہیں — وہ سزا کے مستحق ہیں!


☝️ نبی ﷺ کا راستہ — اتحاد کا راستہ

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"المسلم أخو المسلم" — مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے۔
اور فرمایا:
“میری امت 73 فرقوں میں بٹے گی، صرف ایک نجات پائے گا۔”
جب صحابہؓ نے پوچھا: "وہ کون ہوگا؟"
آپ ﷺ نے فرمایا:
"جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر ہوگا"

یعنی نہ کوئی نام، نہ کوئی فرقہ — صرف سیدھا راستہ: قرآن و سنت۔


🕊️ آج کا پیغام — توبہ کرو، امت کو جوڑو

آج ہم سب اللہ سے سچی توبہ کریں۔
فرقہ پرستی، مسلکی تعصب، گروہی نفرت — سب کو چھوڑ دیں۔
صرف مسلمان بن جائیں — وہی بنیں جو اللہ نے ہمیں کہا۔


🙏 آخری دعا

یا اللہ! ہمیں فرقہ پرستی سے بچا۔
یا اللہ! ہمارے دلوں کو جوڑ دے، تفرقے کو ختم فرما۔
یا اللہ! ہم میں اتحاد، محبت، اور بھائی چارہ پیدا فرما۔
یا اللہ! ہمیں ابلیس کے راستے سے بچا، اور نبی کریم ﷺ کے راستے پر قائم رکھ۔

آمین یا رب العالمین

وما علینا إلا البلاغ المبین
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ




🕋 (اضافہ: مسلمان اور غیرمسلم میں اصل فرق کیا ہے؟)

میرے محترم سامعین!

آج ہم آپس میں تو ایک دوسرے کو کافر، گمراہ، بدعتی کہتے ہیں —
مگر کیا ہم نے کبھی سوچا:
مسلمان اور غیرمسلم (کافر) میں اصل فرق کیا ہے؟

📌 کافر کون ہے؟

  • جو اللہ کو نہ مانے،

  • جو رسول ﷺ کی رسالت کا انکار کرے،

  • جو قرآن کا انکار کرے،

  • جو اسلامی اصولوں کو جھٹلائے — وہ کافر ہے۔

📌 اور مسلمان کون ہے؟

  • جو اللہ کو ایک مانے،

  • جو محمد ﷺ کو آخری نبی مانے،

  • جو نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج پر ایمان رکھے،

  • اور قرآن کو آخری الہامی کتاب مانے — وہ مسلمان ہے۔

اب اگر کوئی شخص ان بنیادی عقائد کو مانتا ہے، تو وہ مسلمان ہے —
چاہے وہ کسی بھی فقہی مسلک سے ہو، کسی بھی ملک، رنگ یا زبان سے ہو۔

فرقہ بندی نے ہمیں اصل دشمنوں سے غافل کر دیا ہے —
ہم کافروں کو چھوڑ کر اپنے ہی مسلمان بھائیوں سے لڑ رہے ہیں۔

یاد رکھیں!

"وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَىٰ إِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا"
(النساء: 94)
“جو تمہیں سلام کرے، اسے یہ نہ کہو کہ: ‘تو مؤمن نہیں ہے’”

اگر وہ کلمہ پڑھتا ہے، اگر وہ اللہ اور رسول ﷺ پر ایمان رکھتا ہے —
تو وہ تمہارا بھائی ہے، نہ کہ تمہارا دشمن۔


🔚 اختتامیہ (یاد دہانی):

فرق کافر اور مسلمان میں ہوتا ہے،
فرق مسلمان اور مسلمان میں نہیں ہونا چاہیے۔

جو دین کو توڑ کر فرقے بناتا ہے، وہ کفار کی صف میں جا رہا ہے —
جو دین کو جوڑ کر امت کو ایک کرتا ہے، وہ رسول ﷺ کی صف میں کھڑا ہے۔

اب فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے:

  • فرقے؟ یا امت؟

  • ابلیس؟ یا محمد ﷺ؟



📢 تقریر: "فرقہ بندی، ابلیس کا انکار اور امت کا بکھرنا"

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الحمدللہ رب العالمین، والصلاۃ والسلام علیٰ خاتم النبیین محمد ﷺ، اما بعد:

🤲 ابتدائی کلمات:

میرے عزیز سامعینِ کرام!
آج ہم ایک ایسے موضوع پر بات کرنے جا رہے ہیں جو امتِ مسلمہ کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہا ہے، اور وہ ہے:

"فرقہ بندی — ابلیس کی روش، اور امت کا زوال"


1️⃣ فرقہ بندی: اللہ کی نافرمانی

اللہ تعالیٰ قرآن میں واضح ارشاد فرماتا ہے:

"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا"
(آل عمران: 103)
"اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھام لو، اور تفرقے میں نہ پڑو۔"

لیکن آج ہم نے کیا کیا؟

  • ہم نے دین کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا

  • شیعہ، سنی، بریلوی، دیوبندی، اہلِ حدیث، فلاں جماعت، فلاں سلسلہ

  • ہر فرقہ دوسرے کو غلط، گمراہ یا کافر سمجھتا ہے

کیا یہی اللہ کا حکم تھا؟
کیا نبی ﷺ نے ہمیں فرقوں میں بانٹنے کا حکم دیا تھا؟
نہیں!
بلکہ نبی ﷺ نے فرمایا:

"میری امت 73 فرقوں میں بٹے گی، صرف ایک نجات پائے گا۔"

پوچھا گیا: "کون سا؟"
فرمایا: "جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر ہوگا۔"


2️⃣ ابلیس نے صرف ایک حکم نہ مانا

یاد رکھیے! ابلیس نے اللہ کا ہر حکم مانا تھا۔
وہ جنت میں تھا، فرشتوں کے ساتھ تھا۔
مگر…

اللہ نے حکم دیا: "آدم کو سجدہ کرو"
ابلیس نے کہا: "أنا خیر منه" — "میں اس سے بہتر ہوں"

بس! ایک حکم نہ مانا — اور ہمیشہ کے لیے راندۂ درگاہ ہو گیا!

"أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ"
(البقرہ: 34)

❗ اب سوچو! اگر ابلیس صرف ایک حکم نہ مان کر کافر ہو گیا —
تو ہم جو اللہ کا واضح حکم "فرقے نہ بناؤ" کو روز توڑتے ہیں، ہم کہاں کھڑے ہیں؟


3️⃣ فرقے بنانے والے — کیا وہ سزا کے مستحق نہیں؟

قرآنِ پاک کہتا ہے:

"إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ"
(الأنعام: 159)
"جنہوں نے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کیا اور فرقے فرقے ہو گئے، اے نبی! آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔"

یہ الفاظ اللہ کے ہیں، کسی فرقے یا مولوی کے نہیں!

📌 تو جو اللہ کے دین کو توڑتے ہیں، امت کو بانٹتے ہیں، وہ اللہ کے عذاب کے مستحق کیوں نہ ہوں؟
📌 کیا وہ نبی ﷺ کے راستے پر ہیں — یا ابلیس کے راستے پر؟


4️⃣ مسلمان اور کافر میں فرق کیا ہے؟

آج ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو کافر کہنے میں دیر نہیں کرتا۔

مگر قرآن ہمیں سکھاتا ہے کہ:

🔹 مسلمان وہ ہے جو:

  • اللہ کو ایک مانے

  • محمد ﷺ کو آخری نبی مانے

  • قرآن، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج پر ایمان رکھے

🔹 کافر وہ ہے جو:

  • اللہ کا انکار کرے

  • رسول ﷺ یا قرآن کا انکار کرے

  • اسلام کی بنیادوں کو جھٹلائے

تو جو ان سب پر ایمان رکھتا ہے، وہ مسلمان ہے —
اگرچہ اس کا فقہی مسلک کچھ بھی ہو۔

"وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَىٰ إِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا"
(النساء: 94)

"جو تمہیں سلام کرے، اسے مت کہو کہ تُو مؤمن نہیں ہے!"


5️⃣ آج کا فیصلہ: فرقہ یا امت؟

میرے بھائیو اور بہنو!

آج ہم سب کو فیصلہ کرنا ہے:

  • ہم ابلیس کے پیروکار بننا چاہتے ہیں — یا محمد ﷺ کے؟

  • ہم فرقے بنانا چاہتے ہیں — یا امت کو جوڑنا؟

فرق مسلمان اور کافر میں ہوتا ہے،
فرق مسلمان اور مسلمان میں نہیں ہونا چاہیے۔


📜 دعا اور پیغامِ اتحاد

اے اللہ! ہمیں فرقہ پرستی سے محفوظ رکھ
اے اللہ! ہمارے دلوں کو جوڑ دے
اے اللہ! ہمیں صرف مسلمان بنا، نہ کہ دیوبندی، بریلوی، شیعہ، یا سنی

ہم سب توبہ کرتے ہیں،
ہم امتِ محمد ﷺ کو جوڑنا چاہتے ہیں
ہم صرف اور صرف "مسلمان" بننا چاہتے ہیں


🤝 اختتامی پیغام:

"تم میں بہترین وہ ہے جو سب سے زیادہ تقویٰ والا ہے"
(الحجرات: 13)

اللہ ہمیں تقویٰ، اخلاص، اور اتحاد کی راہ پر چلنے کی توفیق دے۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ


؟" ہم روزانہ ہر نماز کی سورۃ الفاتحہ میں اللہ سے یہ دعا کرتے ہیں:


 "اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ" (اے اللہ! ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت دے) 📖 سیدھا راستہ (صراط مستقیم) کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ نے خود سورۃ الفاتحہ میں اگلی آیت میں وضاحت فرما دی: "صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ" (ان لوگوں کا راستہ جن پر تُو نے انعام فرمایا) ✅ یعنی وہ لوگ کون ہیں؟ قرآن اور احادیث کے مطابق، جن پر اللہ نے انعام فرمایا، وہ: انبیاء (Prophets) صدیقین (Truthful – جیسے حضرت ابوبکرؓ) شہداء (Martyrs) صالحین (Righteous people) 📖 


سورۃ النساء (آیت 69): "اور جو اللہ اور رسول کی اطاعت کرے، وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ نے انعام فرمایا: نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور صالحین میں سے۔" 💡 صراط مستقیم کا عملی مطلب: توحید (صرف اللہ کی عبادت) سنتِ رسول ﷺ کی پیروی عدل، دیانت، حق گوئی حلال رزق جھوٹ، ظلم، سود، رشوت، فرقہ واریت سے بچنا دنیا و آخرت دونوں کا توازن 🕌 نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "میں تمہارے لیے وہی چھوڑے جا رہا ہوں، اگر تم اسے مضبوطی سے تھامے رہے، تو کبھی گمراہ نہ ہوگے: قرآن اور میری سنت" (ترمذی) 📌 خلاصہ: سیدھا راستہ ہے:



 📖 قرآن + سنت + نیکی کا عمل + ظلم سے اجتناب یہی وہ راستہ ہے جس پر چلنے والے اللہ کے پسندیدہ بندے ہوتے ہیں۔



6️⃣ صراطِ مستقیم — وہ سیدھا راستہ کیا ہے؟

میرے محترم سامعین!

ہم دن میں پانچ وقت نماز پڑھتے ہیں،
ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ تلاوت کرتے ہیں،
اور ہر بار اللہ سے ایک دعا مانگتے ہیں:

"اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ"
(اے اللہ! ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت دے)

لیکن سوال یہ ہے:

وہ سیدھا راستہ کون سا ہے؟

اللہ تعالیٰ نے خود اس کی وضاحت اگلی آیت میں فرما دی:

"صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ"
یعنی "ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام فرمایا"

📖 اور سورۃ النساء، آیت 69 میں فرمایا:

"جو اللہ اور رسول ﷺ کی اطاعت کرے، وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ نے انعام فرمایا: نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور صالحین کے ساتھ۔"

تو صراطِ مستقیم کیا ہے؟

✅ وہ راستہ جس پر نبی ﷺ چلے
✅ جس پر صدیقین جیسے حضرت ابوبکرؓ چلے
✅ جس پر شہداء اور نیک لوگ چلے


💡 صراطِ مستقیم — عملی زندگی میں:

اگر ہم واقعی صراطِ مستقیم پر چلنا چاہتے ہیں، تو ہمیں:

  • توحید پر قائم رہنا ہوگا (صرف اللہ کی عبادت)

  • رسول ﷺ کی سنت پر عمل کرنا ہوگا

  • عدل، دیانت، حق گوئی کو اپنانا ہوگا

  • جھوٹ، سود، رشوت، ظلم، فرقہ پرستی سے بچنا ہوگا

  • قرآن اور سنت کو مضبوطی سے تھامنا ہوگا

🌙 نبی ﷺ نے فرمایا:

"میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں: اگر تم نے انہیں تھامے رکھا، تو کبھی گمراہ نہ ہوگے — قرآن اور میری سنت"
(ترمذی)


📌 خلاصہ:

تو بھائیو اور بہنو!
جو لوگ قرآن اور سنت پر چلتے ہیں، نیکی کرتے ہیں، اور ظلم و فرقہ بندی سے بچتے ہیں —
وہی ہیں صراطِ مستقیم کے راہی، اور اللہ کے محبوب بندے۔


جی ہاں! آپ نے جو تمام نکات اوپر بیان فرمائے، جیسے:

  • فرقہ بندی اللہ کی نافرمانی ہے

  • ابلیس نے ایک حکم نہ مانا، ہم بھی ایک حکم توڑ رہے ہیں

  • فرقہ پرست سزا کے مستحق ہیں

۔



"فرقہ بندی، ابلیس کا انکار، صراطِ مستقیم اور امت کا بکھراؤ"

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ وحدہ، والصلاۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ، اما بعد:

میرے محترم سامعین!
آج کی تقریر کا موضوع بہت اہم اور امت کے زخموں پر مرہم رکھنے والا ہے۔ ہم بات کریں گے:

فرقہ پرستی — ابلیس کی روش
صراط مستقیم — جس کی ہم دن میں کئی بار دعا کرتے ہیں
اور یہ فیصلہ — ہم مسلمان ہیں یا محض فرقہ وارانہ دعوے دار؟


1️⃣ فرقہ بندی: اللہ کا واضح انکار

اللہ تعالیٰ کا صاف فرمان ہے:

"وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا"
(آل عمران: 103)
"اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھام لو، اور فرقوں میں نہ بٹو"

ہم سب جانتے ہیں کہ "اللہ کی رسی" = قرآن ہے۔
لیکن ہم نے کیا کیا؟
اللہ کی رسی کو چھوڑ کر:

  • بریلوی

  • دیوبندی

  • اہلِ حدیث

  • شیعہ

  • فلاں جماعت، فلاں مکتبہ فکر

کیا اللہ نے یہ حکم دیا تھا؟
نہیں!

بلکہ قرآن میں کہا:

"إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ"
(الأنعام: 159)
"جنہوں نے دین کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا اور فرقے فرقے ہو گئے، اے نبی! آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔"

تو سوال ہے:
⚠ کیا ہم نبی ﷺ کے ساتھ ہیں یا ان سے تعلق توڑ چکے ہیں؟


2️⃣ ابلیس نے صرف ایک حکم نہ مانا — ہم نے بھی

کبھی سوچا؟

ابلیس نے اللہ کا ہر حکم مانا تھا،
لیکن جب اللہ نے کہا "آدم کو سجدہ کرو"
تو اس نے صرف ایک حکم نہ مانا — اور کافر بن گیا۔

"أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ"
(البقرہ: 34)

❗ اب ہم بھی ہر نماز پڑھتے ہیں، روزے رکھتے ہیں —
لیکن اللہ کا ایک حکم — "فرقے نہ بناؤ" — ہم نے توڑ دیا ہے۔

تو کیا ہم اللہ کی بارگاہ میں ابلیس سے مختلف ہوں گے؟


3️⃣ فرقے بنانے والے — کیا وہ سزا کے حقدار نہیں؟

سیدھی بات ہے:

📌 اگر ابلیس ایک حکم نہ مان کر جہنمی ہوا —
تو جو لوگ قرآن کے درجنوں احکام توڑ کر امت کو بانٹ رہے ہیں، کیا وہ بخشے جائیں گے؟

"لَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا"
(آل عمران: 105)

فرقہ پرستی صرف دنیاوی سیاست نہیں —
یہ دین سے کھلواڑ ہے، جس کی سزا آخرت میں جہنم ہے۔


4️⃣ مسلمان اور غیر مسلم میں فرق کیا ہے؟

آج کا المیہ یہ ہے کہ:

  • سنی، شیعہ کو کافر کہے

  • بریلوی، دیوبندی کو کافر کہے

  • دیوبندی، اہلِ حدیث کو گمراہ کہے

لیکن قرآن کہتا ہے:

"وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَىٰ إِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا"
(النساء: 94)
"جو تمہیں سلام کرے، اسے مؤمن نہ کہو"

📌 مسلمان وہ ہے:

  • جو اللہ کو ایک مانے

  • محمد ﷺ کو آخری نبی مانے

  • قرآن، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج کا قائل ہو

تو اگر کوئی ان عقائد پر قائم ہے — وہ مسلمان ہے۔
فرقہ پرستی سے ایمان نہیں، صرف فساد بڑھتا ہے۔


5️⃣ صراطِ مستقیم — وہ سیدھا راستہ کیا ہے؟

ہم دن میں پانچ بار، ہر نماز میں یہ دعا کرتے ہیں:

"اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ"
(اے اللہ! ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت دے)

پھر قرآن میں اللہ نے خود فرمایا:

"صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ"
یعنی "ان لوگوں کا راستہ جن پر تُو نے انعام فرمایا"

📖 سورۃ النساء (آیت 69) کے مطابق وہ لوگ ہیں:

  • نبی

  • صدیقین (جیسے حضرت ابوبکرؓ)

  • شہداء

  • صالحین

💡 صراط مستقیم پر چلنے کا مطلب:

✅ توحید — صرف اللہ کی عبادت
✅ سنتِ رسول ﷺ کی پیروی
✅ عدل، دیانت، حلال رزق
❌ جھوٹ، سود، رشوت، فرقہ واریت سے اجتناب
✅ قرآن + سنت + نیکی کا عمل + ظلم سے اجتناب

نبی ﷺ نے فرمایا:

"میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں، اگر انہیں تھامے رکھو گے، تو کبھی گمراہ نہ ہو گے — قرآن اور میری سنت"
(ترمذی)


🛑 آج کا فیصلہ: فرقہ؟ یا امت؟

امت محمد ﷺ! فیصلہ تمہیں کرنا ہے:

  • کیا تم صراطِ مستقیم کے راہی بنو گے؟

  • یا ابلیس کی طرح تکبر اور فرقہ پرستی کے دلدل میں پھنسے رہو گے؟

تمہارا دشمن مسلمان نہیں، بلکہ وہ ہے جو تمہیں امت سے توڑ کر فرقے میں بانٹتا ہے۔


🤲 دعا اور پیغام:

اے اللہ!
ہم سب کو صراطِ مستقیم پر چلا
ہم سب کو قرآن اور سنت سے جوڑ
ہمارے دلوں سے فرقہ پرستی، تکبر، اور نفرت نکال دے
ہمیں صرف “مسلمان” بنا دے — نہ بریلوی، نہ دیوبندی، نہ شیعہ، نہ اہلِ حدیث — صرف امت محمد ﷺ

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ



Post a Comment

0 Comments